پیر، 4 جون، 2018

خدا ایک ہے


باسمہ تعالیٰ
خدا ایک ہے
محمد حسنین باقری
بچو! اِس دنیا کا پیدا کرنے والا اور ہر چیز کا خالق، خداوند عالم ہے۔ جس طرح کوئی چیز بغیر بنانے والے کے نہیں بَن سکتی ، کوئی بھی چھوٹی سی چھوٹی اور معمولی چیز بھی اسی وقت بنتی ہے جب کوئی بناتا ہے۔ خود بخود کوئی چیز نہیں بن جاتی۔ کتاب کو بھی کسی نے بنایا ہے تب ہی بنی ہے، قلم کا کوئی بنانے والا ہے، گھر اور مکان کو بھی کسی نے بنایا ہے، کرسی میز بھی خود سے نہیں بن گئے؛ جب معمولی چیز بغیر بنانے والے کے نہیں بن سکتی تو اتنی بڑی دنیا، چاند، سورج، ستارے، زمین، پیڑ، پودے غرض ہر چیز کو کسی نہ کسی نے ضرور بنایا ہے۔ وہی سب کے بنانے والے اور پیدا کرنے والے کو خدا کہتے ہیں۔ خدا ہے، موجود ہے، پایا جاتا ہے۔یہ بھی معلوم رہے کہ خدا کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے جیسے اللہ، رب، پروردگار، معبود وغیرہ اس طرح ہندی میں بھگوان اور انگلش میں گاڈ اسی کام نام ہے۔ ساتھ ہی وہ ایک ہے اکیلا ہے، اس کا کوئی ساتھی نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ تم تو جانتے ہی ہو کہ اگر دو خدا ہوتے تو آپس میں اختلاف ہوتا جھگڑا ہوتا اور دنیا ختم ہوجاتی اور اگر دونوں ملکر کام کرتے تو کچھ کاموں میں ایک دوسرے کے محتاج ہوجاتے اور محتاج خدا نہیں ہوتا۔ اور ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ جتنے نبی و رسول اور امام آئے سب نے کہا خدا ایک ہے اکیلا ہے اگر دوسرا کوئی خدا ہوتا تو وہ بھی تو اپنے رسول و نبی اور امام بھیجتا۔ اور کسی وہاں سے آنے والے نے دوسرے خدا کے لئے نہیں کہا اس کا مطلب ہے کہ خدا بس ایک ہی ہے ، وحدہ لاشریک ہے جیسا کہ ہم لوگ سورہ قل ہو اللہ میں پڑھتے بھی ہیں کہ: ’’ اے رسول کہہ دیجئے وہ خدا ایک ہی ہے، اور وہ بے نیاز ہے کسی کا محتاج نہیں اس نے کسی کو نہیں جَنا یعنی وہ کسی کا بیٹا و اولاد نہیں اور نہ اس کو کسی نے جَنا یعنی اس کا کوئی ماں باپ نہیں ہے، اس کا کوئی بھی ہمسر اور شریک نہیں ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں