پیر، 4 جون، 2018

مبلغین و خطباء کی ذمہ داریاں


مبلغین و خطباء کی ذمہ داریاں
آیۃ اللہ العظمیٰ وحید خراسانی
ترجمہ محمد حسنین باقری
فرصت کو غنیمت جانئے، دن رات غور و فکر کیجئے کہ امام حسین علیہ السلام اور ان کے اصحاب نے کیوں قربانی پیش کی؟
(امام حسین علیہ السلام کا جملہ:) انما خرجت لطب الاصلاح فی امۃ جدی(میں اپنے نانا کی امت کی اصلاح کے لئے نکلا ہوں)
یہ لوگ امت کی حفاظت کے لئے گئے آپ اسی کام کو کرنا چاہ رہے ہیں۔(غور کیجئے آپ کی ذمہ داری کیا ہے؟ کیا کرنا ہے؟ ذیل میں چند وظائف و ذمہ داریوں کو پیش کیا جارہا ہے:)
(۱)احکام خدا کی تعلیم: (جہاں آپ مجلس پڑھنے جارہے ہیں )کوشش کیجئے جتنے دن آپ وہاں ہیں مومنین واجبات و محرمات سیکھ لیں، احکام خدا کی تعلیم دیجئے۔لوگوں کو احکام الہی سکھائیے۔
(۲) زیارت آل یس کے ذریعہ امام زمانہ عج سے رابطہ: روزانہ مجلس سے پہلے زیارت آل یس آپ خود پڑھئیے یا کوئی دوسرا پڑھے۔ زیارت کے بعد والی دعا ضروری نہیں ہے کہ لوگ تھک نہ جائیں۔امام نے فرمایا ہے اس زیارت کے ذریعہ ہماری طرف توجہ کرو۔
(۳) اصول عقائد کا بیان: کوشش کیجئے آپ کی مجلسوں میں اصول عقائد بیان ہوں۔
(۴) دلوں میں محبت خدا پیدا کرنا: لوگوں کو خدا کی نعمتیں یاد دلائیے، جب فطرت بیدار ہوگی تو آگے بڑھے گی’’ذکّر ھم آلائی و نعمائی‘‘ (ان کو ہماری نعمتیں یاد دلاؤ)۔ یہ بہت اہم نکتہ ہے۔
(۵) شبہات و اعتراضات کے جوابات: شبہات مطرح نہ کیجئے بلکہ رفع شبہات کیجئے اور کوئی شبہات میں مبتلا ہے تو اس کا علاج کیجئے۔ دفع شبہات کا راستہ بھی یہ ہے۔ وہاں صرف اثباتی پہلو پیش کیجئے،( مثبت رویہ اختیار کیجئے)یعنی دین کے مبانی اور فضائل اہل بیتؑ بیان کیجئے۔ باطل مذاہب کے شبہات مطرح نہ کیجئے۔ یہ غلط راستہ ہے ۔ 
(۶) استعداد و صلاحیتوں کی شناسائی اور ان کی تربیت: صرف مجلس و خطابت پر اکتفا نہ کیجئے بلکہ با استعداد و با صلاحیت جوانوں کا پتہ لگا کر ان کے ساتھ نشست رکھئیے، ان کی تربیت کیجئے، ان کو تیار کیجئے۔ اس مذہب کی عظمت انہیں بتائیے، ان لوگوں کی اس طرح تربیت کیجئے کہ وہ احکام سے آشنا ہوجائیں تاکہ آپ کی عدم موجودگی میں یہ خلا پُر ہوجائے۔ اگر اس طرح کا سفر کیجئے گا تو یقین رکھئے کہ آپ کا نام بھی جناب حبیب کے ساتھ لکھا جائے گا۔
(۷) اخلاق: لوگوں کے سامنے اخلاقی باتیں بیان کیجئے۔
(۸) فضائل اہل بیت علیہم السلام: مجالس میں آپ کا ایک وظیفہ فضائل اہل بیت ؑ کا بیان کرنا ہے۔
(۹) بیان روایت: روایات سے آگے نہ بڑھئے اِدھر اُدھر کی باتیں نہ پڑھئے، اس کے لئے بہت سے لوگ ہیں، آپ صرف دین کو پیش کیجئے۔
(۱۰) خدا و اہل بیت کی طرف دعوت: کسی کی ترویج نہ کیجئے آپ کو حق نہیں ہے کہ میرا نام لیجئے یا میرے رسالہ عملیہ کی ترویج کیجئے، جو بھی جس کی تقلید کرتا ہے کرتا رہے۔ آپ صرف اور صرف احیائے مذہب کے لئے جائیے، دین و احکام دین کی صرف وہی باتیں پڑھیے جو مسلمات اور متفق علیہ ہیں اختلافی باتوں کو نہ چھیڑیے۔ظ ظ ظ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں