رسول اکرمﷺ: مومنین آپس میں بھائی ہیں، ان کا خون برابر ہے اور دشمن کے مقابلے میں سب ایک ہیں۔
رسول اکرمﷺ: اگر کسی سے محبت کرتے ہو تو اس کو باخبر کرو۔
رسول اکرمﷺ: آخری زمانے میں سب سے نایاب اورکمیاب چیز مورد اعتماد دوست اور حلال دوست ہوگی۔
حضرت علی علیہ السلام: سچے اور نیک دوستوں کا خیال رکھو اور ان میں اضافہ کرو اس لئے کہ وہ آسائش کے وقت ذخیرہ ہیں اور سختی و پریشانی کے وقت سپر ہیں۔
حضرت علی علیہ السلام: جو خدا کےلئے دوستی کرے گا تو فائدہ اٹھجائے گا لیکن اگر دنیا کے لئے دوستی کرے تو محرومیت کے سوا کچھ نہیں ہے۔
حضرت علی علیہ السلام: جو کسی غرض سے تم سے دوستی کرے گا تو غرض پوری ہونے کے بعد تم سے پیٹھ پھرالے گا ۔
حضرت علی علیہ السلام:جو تمہاری برائیوں کو آشکار کرتا ہو اور تمہاری اچھائیوں کو چھپاتا ہو اس سے دوستی نہ کرو۔
امام باقر علیہ السلام: وہ بدترین دوست ہے جو تمہاری خوشی کی اور دوسمندی کے زمانے میں تو تمہارا خیال کرے اور جب غربت کے وقت ساتھ چھوڑ دے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام: مومن مومن کا بھائی ہے مومن کبھی بھی مومن سے خیانت نہیں کرتا کبھی بھی اس پر ظلم نہیں کرتا۔ کبھی بھی اس کو دھوکہ نہیں دیتا۔ اس سے کبھی بھی وعدہ خلافی نہیں کرتا۔
امام جعفر صادق علیہ السلام: ایک جسم کی طرح مومن ، مومن کا بھائی ہے اگر جسم کے کسی ایک حصہ کو کوئی تکلیف پہنچے تو دوسرے اعضاء کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔ ان کی روحیں ایک ہی روح سے ہیں۔
امام جعفر صادق علیہ السلام:( اے نعمان کے بیٹے اگر چاہتے ہو کہ تمہارے دینی بھائی کی تم سے دوستی خالص اپنے لئے ہو تو اس سے ( بیجا) مزاق نہ کرو۔ اس سے جھگڑا نہ کرو، اس کے فخر و مباہات نہ کرو۔
امام جعفر صادق علیہ السلام: دوست و بھائی آپس میں تین چیزوں کے محتاج ہیں اگر اس کا خیال رکھیں گےتو دوستی و محبت باقی رہے گی ورنہ اختلاف و برائی ہوجائے گی۔ (۱) ایک دوسرے سے انصاف (۲) ایک دوسرے سے مہربانی اور رحم (۳) آپس میں حسد سے پرہیز۔
امام جعفر صادق علیہ السلام:دوست و بھائیوں کی تین قسمتیں ہیں۔ ایک غذا کی طرح ہے جس کے تم ہر وقت محتاج رہو۔ اور وہ عقلمند ہے۔ ایک مرض اور بیماری کی طرح اور وہ بے وقوف ہے اور تیسرا دوا کی طرح اوروہ ذہین و چالاک ہے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام:بھائیوں کی تین قسمتیں ہیں۔ ۱؎ جو جان و مال سے ساتھ دیں اور دونوں دوستی میں سچے ہیں ، تیسرا وہ ہے جو صرف تم سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے اس پر بھروسہ نہ کرو۔
رسول اکرمﷺ: اگر کسی سے محبت کرتے ہو تو اس کو باخبر کرو۔
رسول اکرمﷺ: آخری زمانے میں سب سے نایاب اورکمیاب چیز مورد اعتماد دوست اور حلال دوست ہوگی۔
حضرت علی علیہ السلام: سچے اور نیک دوستوں کا خیال رکھو اور ان میں اضافہ کرو اس لئے کہ وہ آسائش کے وقت ذخیرہ ہیں اور سختی و پریشانی کے وقت سپر ہیں۔
حضرت علی علیہ السلام: جو خدا کےلئے دوستی کرے گا تو فائدہ اٹھجائے گا لیکن اگر دنیا کے لئے دوستی کرے تو محرومیت کے سوا کچھ نہیں ہے۔
حضرت علی علیہ السلام: جو کسی غرض سے تم سے دوستی کرے گا تو غرض پوری ہونے کے بعد تم سے پیٹھ پھرالے گا ۔
حضرت علی علیہ السلام:جو تمہاری برائیوں کو آشکار کرتا ہو اور تمہاری اچھائیوں کو چھپاتا ہو اس سے دوستی نہ کرو۔
امام باقر علیہ السلام: وہ بدترین دوست ہے جو تمہاری خوشی کی اور دوسمندی کے زمانے میں تو تمہارا خیال کرے اور جب غربت کے وقت ساتھ چھوڑ دے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام: مومن مومن کا بھائی ہے مومن کبھی بھی مومن سے خیانت نہیں کرتا کبھی بھی اس پر ظلم نہیں کرتا۔ کبھی بھی اس کو دھوکہ نہیں دیتا۔ اس سے کبھی بھی وعدہ خلافی نہیں کرتا۔
امام جعفر صادق علیہ السلام: ایک جسم کی طرح مومن ، مومن کا بھائی ہے اگر جسم کے کسی ایک حصہ کو کوئی تکلیف پہنچے تو دوسرے اعضاء کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔ ان کی روحیں ایک ہی روح سے ہیں۔
امام جعفر صادق علیہ السلام:( اے نعمان کے بیٹے اگر چاہتے ہو کہ تمہارے دینی بھائی کی تم سے دوستی خالص اپنے لئے ہو تو اس سے ( بیجا) مزاق نہ کرو۔ اس سے جھگڑا نہ کرو، اس کے فخر و مباہات نہ کرو۔
امام جعفر صادق علیہ السلام: دوست و بھائی آپس میں تین چیزوں کے محتاج ہیں اگر اس کا خیال رکھیں گےتو دوستی و محبت باقی رہے گی ورنہ اختلاف و برائی ہوجائے گی۔ (۱) ایک دوسرے سے انصاف (۲) ایک دوسرے سے مہربانی اور رحم (۳) آپس میں حسد سے پرہیز۔
امام جعفر صادق علیہ السلام:دوست و بھائیوں کی تین قسمتیں ہیں۔ ایک غذا کی طرح ہے جس کے تم ہر وقت محتاج رہو۔ اور وہ عقلمند ہے۔ ایک مرض اور بیماری کی طرح اور وہ بے وقوف ہے اور تیسرا دوا کی طرح اوروہ ذہین و چالاک ہے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام:بھائیوں کی تین قسمتیں ہیں۔ ۱؎ جو جان و مال سے ساتھ دیں اور دونوں دوستی میں سچے ہیں ، تیسرا وہ ہے جو صرف تم سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے اس پر بھروسہ نہ کرو۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں