(مسئلہ):جمعہ کی نماز صبح کی نماز کی طرح دو رکعت ہے اس میں اور صبح کی نماز میں فرق یہ ہے کہ اس نماز سے پہلے دو خطبے بھی ہیں۔ جمعہ کی نماز واجب تخییری ہے جس سے مراد یہ کہ جمعہ کے دن مکلف کو اختیار ہے کہ اگر نماز جمعہ کی شرائط موجود ہوں تو جمعہ کی نماز پڑھے یا ظہر کی نماز پڑھے لہٰذا اگر انسان جمعہ کی نماز پڑھے تو وہ ظہر کی کفایت کرتی ہے(یعنی پھر ظہر کی نماز پڑھنا ضروری نہیں ہے)۔
مسئلہ:جمعہ کی نماز واجب ہونے کی چند شرطیں ہیں:
١۔وقت کا داخل ہونا ،جوکہ زوال آفتاب ہے اور ا س وقت اول زوال عرفی ہے پس جب بھی اس سے تاخیر ہوجائے تو اس کا وقت ختم ہوجا تا ہے اور پھر ضروری ہے کہ نماز ظہر ادا کی جائے۔
٢۔ نماز پڑھنے والوں کی تعداد جو کہ بمعہ امام پانچ افراد ہے اور جب تک پانچ مسلمان اکٹھے نہ ہوں جمعہ کی نماز واجب نہیں ہوتی۔
٣۔امام کا جامع شرائط امامت ہونا مثلاً عدالت وغیرہ جوکہ امام جماعت میں معتبر ہیں اور نماز جماعت کی بحث میں بیان ہوئی ہیں اگر یہ شرط پوری نہ ہو تو جمعہ کی نماز واجب نہیں ہوتی۔
مسئلہ:جمعہ کی دو نمازوں کے درمیان ایک فرسخ سے کم فاصلہ نہ ہو۔پس جب جمعہ کی دوسری نماز ایک فرسخ سے کم فاصلہ پر قائم ہو اور دو نمازیں بیک وقت پڑھی جائیں تو دونوں باطل ہیں اور اگر ایک پہلے شروع ہو دوسری بعد میں چاہے تکبیر ة الحرام ہو تو پہلی صحیح ہے دوسری باطل۔اور اگر نماز جمعہ کے بعد معلوم ہو کہ ایک فرسخ کے اندر دوسری والی نماز جمعہ اس سے پہلے ہوئی ہے یا ساتھ ہوئی ہیں تو نماز ظہر کا بجا لانا واجب ہوگا۔اور یہ معلوم ہونا چاہے وقت کے اندر ہو یا وقت کے باہر ہو۔
سوال: اہل سنت جہاں نماز جمعہ پڑھتے ہیں وہ جگہ ہم سے نزدیک ہے کیا ہم ان کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب:ان کی نماز جمعہ میں شرکت میں کوئی حرج نہیں ہے البتہ نماز ظہر پڑھنا ضروری ہے۔
سوال: لاپرواہی اور بے توجہی کی وجہ سے نماز جمعہ میں شرکت نہ کرنا کیسا ہے؟
جواب:نماز جمعہ واجب معین نہیں ہے(بلکہ واجب تخییری ہے)
سوال:امام زمانہ کی غیبت کے زمانے میں نماز جمعہ کا کیا حکم ہے؟
جواب:اگر جمعہ کے تمام شرائط حاصل ہوجائیں تو اختیار ہے کہ یا جمعہ میں حاضر ہوں یا نماز ظہر پڑھیں۔
سوال:کیا مسافر نماز جمعہ پڑھا سکتا ہے؟
جواب:ہاں پڑھا سکتا ہے۔
سوال: نماز جمعہ میں شرکت کے سلسلے میں آپ کا کیا حکم ہے؟
جواب:جمعہ کے دن انسان کو اختیار ہے ،چاہے نماز ظہر پڑھے یا نماز جمعہ اور ضروری ہے کہ امام جمعہ کی عدالت محرز(ثابت) ہو۔
سوال:نماز جمعہ کے خطبات کے درمیان بعض نمازی حضرات باتیں کرتے ہیں اور خطبے نہیں سنتے یا بعض لوگ خطبوں کے درمیان پہنچتے ہی نہیں بلکہ نماز کے وقت پہنچتے ہیں۔ایسے لوگوں کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب: ان کی نماز صحیح اور مجزی ہے لیکن حاضر ہونے کی صورت میں خطبوں کا سننا بنابر احتیاط واجب ہے۔(توضیح المسائل و مسائل جدید)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں