پیر، 15 اگست، 2011

روزہ احادیث کی روشنی میں


روزہ احادیث کی روشنی میں
روزہ دار قیامت کے دن انبیائ کا ہمنشین ہوگا
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:جو شخص رمضان میں روزہ رکھنے کے ساتھ اپنے کان، آنکھ، زبان، ہاتھ اور جوارح کو حرام ،جھوٹ اور اذیت پہنچانے سے بچائے گا وہ روز قیامت انبیائ سے اتنا قریب ہوگا کہ خلیل خدا حضرت ابراہیم کے گھٹنے کو مس کرے گا اور عرش اور اس کے درمیان فرسخ سے زیادہ فاصلہ نہ ہوگا۔
(تحفة الاخبار ،ترجمہ جامع الاخبار،مترجمہ مولانا سید ظفر حسن صاحب،ص١٣٢،ح٣٨٧)
آنکھ کان کا بھی روزہ ضروری ہے
آنحضرت نے فرمایا:جب تم روزہ رکھو تو اپنے کانوں اور آنکھوں کا بھی روزہ رکھو۔
(جامع الاخبار،شیخ صدوق،باب٣٧،حدیث٣٨٨)
روزہ صحت مندی کا سبب ہے
پیغمبر اکرمۖ نے فرمایا:روزہ رکھو تا کہ صحت مند رہو۔
(منتخب میزان الحکمة،حجةالاسلام ری شہری،حدیث٣٧١٦)
تمام اعضاء و جوارح کا بھی روزہ واجب ہے
رسول اکرم ۖ نے فرمایا:خداوند عالم فرماتا ہے:جو اپنے اعضاء و جوارح کو حرام کاموں سے نہ روک سکے تو ایسے شخص کا میرے لیے کھانا پانی چھوڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
(بحار الانوار،علامہ مجلسی،ج٩٦،ص٢٥٦،ح٣٨)
روزہ میں تمام حرام کاموں سے بچنا ضروری ہے
امیر المؤمنین علیہ السلام نے فرمایا:روزہ کا حقیقی مفہوم یہ ہے تمام حرام کاموں سے اسی طرح بچے جیسے کھانے پینے سے اجتناب کرتا ہے۔
 (بحار٢١٢٩٤٩٦)
اعضاء و جوارح کو محفوظ رکھنے ہی میں روزہ کا فائدہ ہے
حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام نے فرمایا:اگر روزہ دار اپنے آنکھ کان زبان اور دیگر اعضاء و جوارح کو نہ روکے تو اس کے روزہ کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
(منتخب میزان الحکمة،ح٣٧٣٣)۔
روزہ دار کے شرائط
امام محمد باقر علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ رسول اکرم ۖ نے جابر ابن عبداللہ انصاری سے فرمایا:اے جابر! یہ رمضان کا مہینہ ہے جو شخص دن میں روزہ رکھے اور رات کو عبادت کرے اور اپنے بطن اور شرم گاہ کو گناہ سے بچائے اور زبان کو بد گوئی سے روکے تو اس کے گناہ دور ہوجائیں گے۔جناب جابر نے عرض کیا:یا رسول اللہۖ! کیسی اچھی یہ حدیث ہے؟!فرمایا:اے جابر!اور اس کی شرطیں کتنی سخت ہیں۔
(جامع الاخبار،باب ٣٧،ح٣٨٩)
روزہ کی جزا خدا دے گا
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:پروردگار عالم فرماتا ہے:روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔
(اصول کافی،یعقوب کلینی،ج٤،ص٦٣،ح٦)۔
رمضان اور دوسرے دنوں میں فرق بھی ہو
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:جب بھی روزہ رکھو تو اپنے تمام اعضاء و جوارح مثلا آنکھ ،کان، ہاتھ،پیر وغیرہ کا بھی روزہ رکھو۔اور جس دن روزہ رکھو وہ دن تمہارے دوسرے دنوں کی طرح نہ ہو۔
(کافی١٨٧٤)
روزہ واجب ہونے کا سبب:
امام حسن عسکری علیہ السلام سے جب روزہ کے واجب ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:تاکہ دولتمند بھوک کا مزہ چکھے اور پھر حاجتمندوں کی مدد کرے۔
(بحار٥٠٣٦٩٩٦)٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں