امام عصر عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کی ولادت علمائے اہل سنت کی نظر میں
امام عصر حضرت حجت ابن الحسن العسکری ارواحنا لہ الفداء کی ولادت کے سلسلے میں تمام علمائے حقّہ کے علاوہ اکثر علمائے اہل سنّت اپنی کتابوںمیں آپ کی ولادت باسعادت سے متعلق تفصیلات تحریر فرمائی ہیں، بعض حضرات تو آپ کی امامت ومہدویت کے بھی معتقد تھے، بعض حضرات نے اظہار عقیدت اور مدح سرائی کے لئے عربی یا فارسی میں اشعار کہے یہاں تک کہ بعض حضرات تو آپ کی خدمت اقدس میں شرفیاب ہونے اور بہ نفس نفیس آپ سے حدیث سننے کے مدعی ہیں، ان میں سے بعض حضرات کے اقتباسات کا ترجمہ حجةالاسلام علی اصغر رضوانی کی امام مہدی عج کی ولادت کے سلسلے میں لکھی گئی کتاب سے پیش کیا جارہا ہے:
١۔علامہ شمس الدین قاضی ابن خلکان شافعی (متوفی ٦٨١ھ):''ابوالقاسم محمدا بن حسن عسکری ابن علی ابن محمد جوادبارہ امامی شیعوںکے نزدیک بارہویں امام اور حجت ہیں انکی ولادت جمعہ١٥شعبان٢٥٥ہجری کو ہوئی پدربزرگوار کی شہادت کے وقت آپ کی عمر پانچ سال تھی...''(وفیات الاعیان،ج٤،ص١٧٦).
٢۔علّامہ صلاح الدین خلیل بن ایبک صفدی(متوفی ٧٦٤ھ):''حجت منتظرمحمدابن حسن عسکری ابن علی ہادی ابن محمدجواد ابن علی رضا ابن موسی کاظم ابن جعفر صادق ابن محمدباقرابن زین العابدین علی ابن الحسین ابن علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنھم،جو حجت منتظر اور بارہویں امام ہیںاور انھیں کے بارے شیعوں کاکہنا ہے کہ یہی منتظر قائم مہدی ہیں...اور١٥شعبان ٢٥٥ھ کو پیدا ہوئے''۔(الوافی بالوفیات،ج٢،ص٣٣٦)
٣۔ابن اثیر جزری(متوفیٰ ٦٣٠ھ): ٢٦٠ھ کے واقعات میںلکھا ہے کہ:''اس سال ابومحمد علوی نے وفات پائی.وہ مذہب شیعہ کے مطابق بارہ اماموں میں سے ایک ہیںانکے بیٹے محمد ہیںجنکا سامرہ کے سرداب میں انتظار کیا جا رہا ہے...''(الکامل فی التاریخ،ج٤،ص٤٥٤)
٤۔علامہ میر خواند(متوفی ٩٠٣ھ):''امام مہدی جنکا نام پیغمبرۖکانام اور کنیت پیغمبرۖ کی کنیت ہے آپ کی ولادت ١٥شعبان٢٥٥ھ کو سرّمن رای میں ہوئی.والد کے انتقال کے وقت آپ کی عمرمبارک پانچ سال تھی . خدا وند عالم نے جناب یحیی کی طرح بچپنے میںحکمت عطاکی اور جس طرح جناب عیسی کو بچپنے میںنبی بنایا اسی طرح بچپنے میںآپ کو امامت عطا کی ۔ (روضة الصفا،ج٣،ص٥٩)
٥۔علی ابن حسین مسعو دی (متوفی ٣٤٦ھ):''٢٦٠ھ میںابو محمد حسن ابن علی ابن محمدابن علی ابن موسی ابن جعفر ابن محمد ابن علی ابن الحسین ابن علی ابن علی ابن ابی طالب نے معتمدعباسی کے دور خلافت میں رحلت فرمائی اس وقت آپ کی عمر مبارک ٢٩ سال تھی ۔آپ مہدی منتظراور شیعوں کے بارہویں امام کے والد بزرگوار ہیں۔ (مروج الذھب،ج٤،ص١١٢)
٦۔ابوالفداء اسماعیل بن علی شافعی(متوفی٧٣٢ھ): ٢٥٤ھ کے واقعات میں لکھا ہے:''حسن عسکری،صاحب سرداب محمد منتظر کے والد بزرگوار ہیں.شیعوں کے مطابق مہدی منتظر بارہویں امام ہیں.انکوقائم،مہدی اور حجة کہا جاتا ہے...''(المختصر فی اخبارالبشر،المعروف تاریخ ابو الفدائ،ج١،ص٣٦١)
٧۔علامہ محمد فرید وجدی:''ابوالقاسم محمدابن حسن عسکری ابن علی نقی...شیعوں کے عقیدہ کے مطابق بارہویں امام اور حجت کے نام مشہور ہیں...شیعو ں کا عقیدہ ہے کہ وہ اپنے والد کے گھر کے سرداب میںچلے گئے جبکہ انکی والدہ انکا انتظار کر رہی تھیں اور ابھی تک باہر نہیں نکلے ہیں...''(دائرة المعارف،ج٦،ص٤٣٩)
٨۔سبط ابن جوزی :وہ حضرت مہدی سے متعلق فصل میںلکھتے ہیں:''محمد ابن حسن ابن علی ابن محمد...انکی کنیت ابو عبدللہ اور ابوالقاسم ہے اور جانشین ، حجت،صاحب الزمان،قائم اورمنتظر ہیں ...''(تذکرةالخواص،ص٣٧٧)
٩۔محمد ابن طلحہ شافعی :وہ امام مہدی کے حالات لکھتے ہوئے کہتے ہیں:''محمد ابن حسن خالص ابن علی متوکل ابن محمد...سامرہ میں پیدا ہوئے...کنیت ابوالقاسم اورلقب حجت،خلف صالح اوربقولے منتظر ہے ''(مطالب السؤول فی مناقب آل الرسول،ج٢،ص١٥٢و١٥٣،باب١٢)
١٠۔شمس الدین محمد ابن طولون حنفی(متوفی٩٥٣ھ):وہ ائمہ کے حالات کے ذیل میں لکھتے ہیں:''...انمیں سے بارہویںانکے فرزندمحمدابن حسن ابوالقاسم ہیں...انکی ولادت بروز جمعہ ١٥شعبان٢٥٥ھ کوہوئی اورپدربزرگوارکی وفات کے وقت پانچ سال کے تھے...''(الشذرات الذھبیہ،ص١١٧و١١٨)
١١۔میرزا محمد ابن رستم بدخشی شافعی: امام عسکری کے حالات زندگی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:''...انکے محمدمنتظر کے علاوہ کوئی اولاد نہیں تھی...''(مفتاح النجاةفی مناقب آل العباس،ص١٠٤)
١٢۔احمد ابن حجر ھیتمی شافعی(متوفیٰ ٩٧٤ھ): وہ ابو محمد حسن عسکری کے حالات لکھنے کے بعد لکھتے ہیں:''حسن عسکری کے سوائے ابوالقاسم محمد حجت کے کوئی اور اولاد نہیں تھی والد کے انتقال کے وقت انکی عمر پا نچ سال تھی لیکن خداوند عالم نے اسی پانچ سا ل میں انھیں علم و حکمت کی عطا کیااور انکو قائم منتظر کہاجا تا ہے...''(صواعق المحرقہ،ص٢٠٨)
١٣۔محی الدین ابن عربی:''جان لو کہ مہدی کا نکلنا حتمی اور ضروری ہے.اور وہ اسی وقت خروج کریںگے جب دنیا ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی وہ اسکو عدل وانصاف سے بھر دیں گے ...وہ پیغمبرکی عترت اوراولاد فاطمہ میں سے ہیں،انکے دادا حسین ابن علی ابن ابی طالب اور والد حسن عسکری ابن امام علی نقی ہیں...وہ رسول کے ہمنام ہیں مسلمان ان کے ہاتھوں پر رکن و مقام کے درمیان بیعت کریں گے... ''(فتوحات مکیہ،باب٣٦٦)
١٤۔مؤمن ابن حسن شبلنجی شافعی(متوفی١٢٩٨):ابو محمد حسن ابن علی کی وفات بروز جمعہ آٹھ ربیع الاول٢٦٠ھکو واقع ہوئی انھوں نے ایک اولاد چھوڑی جسکا نام محمد ہے.ماںکا نام امّ ولداور نرجس ہے.انکی کنیت ابوالقاسم اور امامیہ کے نزدیک لقب:حجت، مہدی خلف صالح،قائم،منتظر اور صاحب الزمان ہے انمیں سے سب سے زیادہ مشہور مہدی ہے...''(نور الابصار،ص٣٤١و٣٤٢)
١٥۔ابوالولید محمد ابن شحنہ حنفی:''خداوند عالم نے حسن عسکری کو ایک اولاد عطا کی جسکا انتظار کیا جارہا ہے شیعوں کے نزدیک وہ بارہویں امام ہیں انکا نام محمد اورالقاب مہدی،قائماور حجت ہیں انکی ولادت٢٢٥ھمیں ہوئی۔''(روضة المناظر در حاشیۂ مروج الذھب،ج١،ص٢٩٤)
١٦۔شیخ محمد ابن علی صبان شافعی:انھوں نے حضرت حجت کی ولادت کو شعرانی اور محی الدین عربی سے نقل کیا ہے اور اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا جس کا مطلب ہے کہ وہ بھی اس قول کو مانتے ہیں(اسعاف الراغبین در حاشیۂ نور الابصار،ص١٥٤)
١٧۔شیخ صفی الدین عبد المؤمن بغدادی(متوفی٧٣٩ھ):اس مشہد میںیعنی مشہد عسکریین میں ایک سرداب ہے جس کے بارے میں رافضہ گمان کرتے ہیں کہ یہ حسن ابن علی کے لئے ہے انکے ایک بیٹاہے جسکا نام محمد صغیر ہے جو اس سرداب میں غائب ہوئے ہیں''(مراصد الاطلاع،ج٢،ص٦٨٥)۔
١٨۔شیخ زین الدین عمر ابن وردی(متوفی٧٤٩ھ):''اور حسن عسکری باپ ہیں شیعوں کے بارہویں امام محمد منتظر صاحب سرداب کے ان کا لقب قائم،مہدی اور حجت ہے اور انکی ولادت٢٥٥ھمیں ہوئی...''(تتمة المختصر فی اخبار البشر،ج١،ص٣١٩)
١٩۔ابوالعباس احمد ابن علی قلقشندی شافعی :وہ علم نسب کے ماہرہیں؛اور امام جعفر صادق کے نسب اور آپ کی اولاد کے ذیل میں حضرت مہدی کو امام حسن عسکری کا بیٹا اورشیعوں کا بارہواں امام شمار کیا ہے جن کے بارے میں شیعہ عقیدہ رکھتے ہیںکی وہ زندہ ہیں۔ظاہری عبارت سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ قلقشندی امام مہدی کی ولادت کے معتقد ہیںلیکن انکے زندہ ہونے کو شیعوںکی طرف نسبت دیتے ہیں (نھا یةالارب،ص١١٨)
٢٠۔ابو عبداللہ یاقوت حموی:انھوں نے صفی الدین عبد المؤمن بغدادی کی طرح عبارت نقل کی ہے(معجم البلدان،ج٣،ص١٧٣)
٢١۔محمد امین بغدادی معروف بہ سویدی(علم نسب کے ماہر):''والد کی وفات کیوقت محمد مہدی کی عمر پانچ سال تھی ...شیعہ حضرات انکو وہی صاحب شمشیر جانتے ہیں جو قیامت سے قبل قیام کریں گے ۔انکی دو غیبتیں ہیں جن میں سے ایک دوسرے سے طولانی ہے ۔ ''(سبائک الذھب،ص٧٨)
٢٢۔ابن خلدون مغربی (متوفی ٨٠٨ھ):رافضیوں نے خلا فت کوجعفر ابن محمد کے بعد انکے بیٹے موسی کا ظم کی طرف ان سے انکے بیٹے رضا ان سے جواد ان سے علی پھر عسکری اور ان سے ان کے بیٹے محمد مہدی کی طرف منتقل کیا ہے...۔ ''(تاریخ ابن خلدون،ج٣،ص٣٦١)
اس عبارت سے استفا دہ ہو تا ہے کہ ابن خلدون حضرت کی ولادت کو قبول کرتے ہیں لیکن خلافت کوشیعہ کی طرف نسبت دیتے ہیں ۔
٢٣۔ابوالفتح محمد ابن عبد الکریم شہرستانی (متوفی٥٤٨ھ):شیعوں کے نزدیک حسن عسکری کے بعد ان کے بیٹے محمد قائم منتظر جو سامرہ میں رہتے تھے ،امامت کے درجے پر فائز ہوئے اور وہ انکے نزدیک بارہویں امام ہیں ۔''(الفصول المھمہ،ص٢٧٣)
٢٤۔نورالدین ابن صبّاغ مالکی:وہ اپنی کتا ب کی بارھویں فصل میں لکھتے ہیں:ابو محمد حسن خالص کے بیٹے ابوالقاسم محمد حجت خلف صالح بارہویں امام ہیں۔پھر انکی تاریخ ولادت اور امامت کی دلیلوں کو بیان کیا ہے...''(الفصول المھمہ،ص٢٧٣)
٢٥۔محمد ابن محمود بخاری معروف بہ خواجہ پارسا حنفی:''ائمہ اہلبیت اطہار میں سے ابو محمد حسن عسکری ہیں...انکی اولاد میںسے صرف ابوالقاسم محمد منتظرالمعروف قائم،حجت،مہدی،صاحب الزمان اورشیعوں کے نزدیک بارہ اماموں میں سے آخری ہیں۔ولادت١٥شعبان٢٥٥ھکو ہوئی...'' (المرقاةفی شرح المشکاة،ج١٠ص٣٣٦و٣٣٧)
٢٦۔ملّا علی قاری حنفی مکّی(متوفی١٠١٤ھ):یہ بارہ خلفا والی حدیث کی شرح کے ذیل میں لکھتے ہیں:''بارہ امامی شیعہ انکو پیغمبر کے اہلیبیت میں سے جانتے ہیں...انمیں سے پہلے حضرت علی...اور آخری محمد مہدی ہیں رضوان اللہ علیھم اجمعین''(المرقاةفی شرح المشکاة،ج١٠ص٣٣٦و٣٣٧)
٢٧۔فضل ابن روزبہان:رسولۖ کی ذریت میںسے ہر امام پر سلام بھیجتے ہوئے یہاں تک پہنچ کرفرماتے ہیں:''سلام ہو قائم منتظر ابوالقاسم پر۔''(دلائل الصدق،ج٢،ص٣٧٠)
٢٨۔جمال الدین محمد ابن عوسف زرندی حنفی(متوفی...):''صاحب کرامات ،بارہویں امام ،جوعلم اور حق وسنت نبوی کی پیروی کرنے میںعظیم القدرت ہیں،جو حق کو قائم کرنے والے اور راہ حق کی طرف دعوت کرنے والے ہیں۔شیعوںکی نقل کے مطابق امام ابوالقاسم محمد ابن حسن کی ولادت معتمد عباسی کے دور خلافت میں شب پندرہ شعبان ٢٥٥ھکو سامرہ میں ہوئی۔انکی مادر گرامی نرجس خاتون بنت قیصر روم تھیں... ''(معراج الاصول الی معرفة فضل آل الرسول)
٢٩۔قاضی بہلول بہجت آفندی::''بارھویں امام کی ولادت پندرہ شعبان ٢٥٥ھ کو ہوئی ؛ماںکانام نرجس ہے ۔انکے لئے دو غیبتیں ہیںایک صغری اور دوسری کبری پھر انکے باقی رہنے کی تصریح کی ہے۔جب بھی خداوند عالم انکو اجزت دے گاوہ ظہور کریں گے اور دنیا کو عدل و انصاف سے پر کریں گے... ''(المحاکمة فی تاریخ آل محمد،ص٢٤٦)
٣٠۔حافظ محمد ابن یوسف گنجی شافعی(متوفی٦٥٨ھ):وہ اپنی کتاب کے پچیسویں باب میں حضرت کی طول عمر کی بحث میں کہتے ہیں:''اس طالانی مدت تک انکا باقی رہنا کوئی بعید نہیںہے کیونکہ حضرت عیسی والیاس وخضر جیسے اولیائے الہی بھی باقی ہیںاسی طرح دشمنان خدا دجّال وابلیس ملعون بھی طولانی عمریں رکھتے ہیں۔''(البیان فی اخبار صاحب الزمان،ص١٤٨)
٣١۔احمد امین مصری:وہ بھی حضرت مہدی ابن امام حسن عسکری کی ولادت اور شیعوں کے نزدیک بارہواںامام ہونے کے قائل ہیں،صرف انکی امامت کے سلسلے میں اعتراض کرتے ہیں لیکن آپ کی ولادت کو قبول کرتے ہیں(ضحی الاسلام،ج٣،ص٢١٠،٢١٢)
٣٢۔شیخ حسین ابن محمد دیار بکری مالکی(متوفی٩٦٦ھ):ان میں سے بارھویں محمد ابن حسن ابن علی ابن محمد ابن علی رضاہیں جنکی کنیت ابوالقاسم اور القاب حجت ،قائم،مہدی،منتظراور صاحب الزمان ہیںاور وہ شیعوں کے نزدیک بارھویں امام ہیں...۔''(دیار بکری،تاریخ الخمیس،ج٢،ص٢٨٨)
٣٣۔شمس الدین ذھبی شافعی(متوفی٧٤٨ھ):انھوں نے بھی اپنی بعض کتابوں میں حضرت مہدی کی ولادت کا اعتراف کیا ہے مثلًا:
الف) ''محمدا بن حسن عسکری ا بن علی نقی ابن محمد الجوادا بن علی رضاا بن موسی کاظم ا بن جعفرصادق علوی حسینی ابوالقاسم جنکو رافضہ نے خلف حجت،مہدی،منتظراورصاحب الزمان کا لقب دیا ہے اور وہ بارہویں امام ہیں۔''( العبر فی خبر من غبر،ج١،ص٣٨١)
ب)'امام عسکری کے بیٹے محمد ابن حسن ہیں جنکو رافضی لوگ قائم خلف حجت کہتے ہیں...۔'(تاریخ اسلام،ص١١٣؛٢٥١ھ۔٢٦٠ھکے حوادث ووفیات)
ج)''منتظر،شریف ابوالقاسم محمدا بن حسن عسکری...آخری بارھویں بزرگوار۔''(سیر اعلام النبلائ،ج١٣،ص١١٩،نمبر٦٠)
٣٤۔فخر رازی شافعی: اپنی علم نسب کی کتاب میں کہتے ہیں:''حسن عسکری کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔بیٹوں میں سے ایک صاحب الزمان ہیں ؛ابوالقاسم محمد ابن حسن عسکری کی ولادت پر اکثر مورخین کا اتفاق ہے وہ اپنے باپ کے صلب اور اپنی ماں نرجس خاتون کے رحم سے٢٥٢ھ یا٢٥٥ھ یا ٢٥٩ھمیں پیدا ہوئے حالانکہ شیعوں کے مطابق وہ شب پندرہ شعبان ٢٥٥ھمیں پیدا ہوئے ہیں... ''(الشجرة المبارکة فی أنساب الطالبیہ ،ص٧٨ و٧٩)
٣٥۔نسب شناس علامہ سید محمد ابن حسین حسینی سمرقندی مدنی(متوفی٩٩٦ھ):''حسن عسکری کے بیٹے محمد مہدی ہیں...وہ بارہویں امام ہیں...جمعہ کے دن پندرہ شعبان ٢٥٥ھ کو پیدا ہوئے...انکی کنیت ابوالقاسم اور القاب: حجت، خلف صالح،قائم،منتظر،صاحب الزمان ہیںاورمشہورترین لقب مہدی ہے اور والد کی وفات کے وقت انکی عمر پانچ سال تھی ۔'(تحفة الطالب بمعرفةمن ینتسب الی عبد اللہ وابی طالب،ص٥٤و٥٥)
٣٦۔شریف انس کُتُبی حسنی:وہ کتاب ''تحفةالطالب''کے اپنے حاشیے میں کہتے ہیں:''امام مہدی بچپن میں پوشیدہ ہوگئے اور یہ امر شیعہ وسنی کے درمیان مسلّم ہے ۔تاریخی کتابیں اس بات کو ثابت کرتی ہیں کہ مہدی بچپنے میں داخل سرداب ہوئے اورانکے کوئی اولاد نہیں تھی علم نسب کی کتابیں بھی اس بات ثابت کرتی ہیں... ''(تحفة الطالب،ص٥٥)
٣٧۔شیخ عبد اللہ ابن محمد شبراوی مصری شافعی(متوفی١١٧٢ھ):''بارہویں امام ابوالقاسم محمد ہیںکہا جاتا ہے کہ وہی مہدی منتظر ہیں ۔حسن خالص کے بیٹے محمد حجت کی ولادت اپنے والد کے انتقال سے پانچ سال قبل پندرہ شعبان ٢٥٥ھ کو سامرہ میں ہوئی انکے والد انکو خلفا کے خوف سے لوگو سے پوشیدہ رکھتے تھے انکا لقب : مہدی، قائم،منتظر،خلف صالح اور صاحب الزمان ہے اور ان میں سے مشہور ترین لقب مہدی ہے شیعوںکا کہنا ہے کہ احادیث صحیح کے مطابق وہ آخری زمانے میں ظہور کریں گے...۔ ''(الاتحاف بحب الأشراف،باب٥،ص٧٩و١٨٠)
٣٨۔ابن عبّاد دمشقی حنبلی(متوفی١٠٨٩ھ):''اس سال حسن ابن علی ابن محمد جواد ابن علی رضا ابن مو سی کاظم ابن جعفر صادق علوی حسینی نے وفات پائی جو بارہ اماموں میں یس ایک تھے اور جنکے بارے رافضیوں کا عقیدہ ہے وہ سب معصوم ہیں ۔وہ صاحب سرداب محمد منتظر کے والد ہیں۔ (شذرات الذھب فی أخبار من ذھب،ج٣،ص٢٦٥)
٣٩۔جمال الدین احمد ابن علی حسینی المعروف ابن عنیہ(متوفی٨٢٨ھ):''علی ہادی جنکو سامرہ میں رہنے کی وجہ سے عسکری کے لقب سے یاد کیا گیا ...انکے دو بیٹے تھے ایک ابومحمدحسن عسکری اور دوسرے جعفر۔حسن عسکری علم و تقوے کے عظیم درجے پر فائز اورمہدی منتظر کے والدتھے انکی ماںنرجس خاتون تھیں... ''(عمدةالطالب فی أنساب آل أبی طالب ،ص١٩٩)
٤٠۔محمد ابن عبد الرسول برزنجی شافعی(متوفی١١٠٣ھ):انھوں نے امام حسن عسکری کے محمد نام کے بیٹے کی ولادت اعتراف کرتے ہوئے غیبت صغری و کبری اور انکے ظہور میں اعتراض کیا ہے(الاشاعةلاشراط الساعة،ص١٤٩)
٤١۔ابوالبرکات نعمان ابن محمود آلوسی حنفی(متوفی١٣١٧ھ):'' شیعی مذاہب میں سے مشہور تریں مذہب بارہ امامی امامیہ مذہب ہے جنکا عقیدہ ہے کہ محمد ابن حسن عسکری ابن علی ہادی ہی مہدی ہیں اور وہی حجت ،منتظر اورقائم ہیں۔''(غالیة الواعظ،ج١،ص٧٨)
جو لوگ امام مہدی عج ہی کو موعود جہانی جانتے ہیں :
بعض اہل سنت جوحضرت مہدی کی ولادت کا عقیدہ رکھتے ہیںوہ شیعوں کی طرح انکو وہی موعود جہانی جانتے ہیںیہاں پر ہم ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کر رہے ہیں:
١۔حافظ محمد ابن یو سف گنجی شافعی (متوفی٦٥٨ھ):وہ امام ابو محمد حسن عسکری کے بارے میں کہتے ہیں :''انھوں نے ایک اولاد چھوڑی وہی امام منتظر ہیں'' (کفایةالطالب، ص٣١٢)
٢۔عارف عبد الوھاب شعرانی حنفی:وہ بعض عرفا سے نقل کرتے ہیں کہ:''آخری زمانہ میں مھدی کے خروج کی امید ہے۔وہ امام عسکری کی اولاد ہیں اور پندرہ شعبان ٢٥٥ھکو پیداہوئے وہ ابھی تک زندہ ہیں اور عیسی بن مریم کے ساتھ آئیں گے انکی عمر اس وقت تک ٧٠٦ سال ہے ؛شیخ حسن عراقی نے اس طرح کی مجھے خبر دی۔''(الیواقیت والجواہر،ج٢،ص١٢٧)
٣۔شیخ سلیمان قندوزی حنفی(متوفی١٢٩٤ھ) :''ثقہ اور معتبر افراد کے نزدیک تحقیق شدہ امر یہ ہے کہ قائم کی ولادت شب پندرہ شعبان ٢٥٥ھ کو سامرہ میں پیدا ہوئے...(شواھد النبوة،ج٤٠٤۔٤٠٨)
٤۔شیخ نور الدین عبد الرحمان جامی حنفی(متوفی٨٩٨ھ):انھوں نے حجت ابن الحسن کو بارھواں امام جانا ہے ؛اورامام کی تاریخ ولادت ،حالات، اور بعض معجزات بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں:الذی یملأ الارض عدلًا و قسطًا...وہ ہیں جو زمین کو عدل و انصاف سے بھریں گے (شواھد النبوة،ص٤٠٤۔٤٠٨)
٥۔شیخ الاسلام صدرالدین حموینی:وہ اپنی کتاب کے باب نمبر ٣١ میں ایک حدیث نقل کرتے جو واضح طور پر حضرت مہدی ولادت پر دلالت کرتی ہے.اس حدیث میں پیغمبر اکرم ۖ اپنے بعد کے تمام اولیا و اوصیا کو شمار کرنے کے بعد آخر میں فرماتے ہیں:''بیشک ہماری بارہویں اولاد غیبت اختیار کرے گا...یہاں تک کہ خدا وند عالم اسے اذن دے... .''(فرائد السمطین ،ج٢۔ص١٣٢)
٦۔شیخ فرید الدین عطّار نیشاپوری:وہ اپنے اشعار میں تمام ائمہ کو ذکر کرنے بعد کہتے ہیں:
صد ھزاران اولیا روی زمین از خدا خواھند مھدی را یقین
یا الھی مھدیم از غیب آر تا جھان عدل گردد آشکار
از تو ختم اولیای این زمان وز ھمہ معنا نھانی جان جان
از تو ھم پیدا وپنھان آمدہ بندہ عطّارت ثنا خوان آمدہ (ینابیع المودة ،ج٣،ص٣٥٠و٣٥١)
٧۔جلال الدین بلخی رومی المعروف مولوی(متوفی٦٧٢ھ):مدرسہ عالی شہید مطہری کے نسخے اور بمبئی سے چاپ شدہ نسخہ کے مطابق مولوی نے اپنے مشہور دیوان میںمندرجہ ذیل قصیدہ اھلبیت کی شان میںکہا ہے:
اے سرور مردان علی مستان سلامت می کنند وی صفدر مردان علی مردان سلامت می کنند
یہاں تک کہ اس شعر تک پہنچتے ہیں:
با میر دین ھادی بگو با عسکری مھدی بگو با آن ولی مھدی بگو مستان سلامت می کنند(گذشتہ،ج٣،ص٣٥١)
٨۔ابوالمعالی صدرالدین قونوی:وہ اپنی وفات کے وقت اپنے شاگردوں سے کہتے ہیں:''میری وفات کی پہلی رات کو حضور قلب کے ساتھ ستّر مرتبہ کلمہ توحید یعنی لاالہ الااللہ پڑھنا اورمیرا سلام حضرت مہدی تک پہنچانا...(گذشتہ،ص٣٤٠و٣٤١)
٩۔احمد ابن یوسف ابوالعباس قرمانی حنفی(متوفی١٠١٩ھ):وہ لکھتے ہیں:'محمد حجت خلف صالح،جنکی عمر والد کے انتقال کے وقت پانچ سال تھی.خداوندعالم نے اس کمسنی میں انکو حکمت عطا کی جس طرح سے حضرت یحیی کو بچپنے میں عطا کی تھی...علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مہدی وہی قائم آخر الزمان ہیں...۔ (أخبار الدول وآثار الأول،ج١،ص٣٥٣)۔